سڈنی میں دہشت گرد حملے کے دوران حملہ آور کو قابو کر کے اسلحہ چھیننے والے شامی شہری احمد الاحمد کی بہادری دنیا بھر میں سراہي جا رہی ہے۔
سڈنی میں ہونے والے حملے کے دوران اپنی جان خطرے میں ڈال کر حملہ آور کو قابو کرنے والے شامی شہری احمد الاحمد کو آسٹریلیا سمیت دنیا بھر میں ہیرو قرار دیا جا رہا ہے۔ ان کی جرات مندی پر عالمی رہنماؤں، عوام اور میڈیا کی جانب سے بھرپور خراجِ تحسین پیش کیا جا رہا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے احمد الاحمد کی تعریف کرتے ہوئے انہیں ایک بہادر اور قابلِ احترام انسان قرار دیا اور کہا کہ ان کے بروقت اقدام نے کئی قیمتی جانیں بچائیں۔ احمد کے والدین نے بھی بیٹے کے کارنامے پر فخر کا اظہار کیا ہے۔
واقعے کے بعد ایک امریکی ارب پتی کی جانب سے احمد الاحمد کے لیے ایک لاکھ ڈالر انعام کا اعلان کیا گیا، جبکہ آن لائن فنڈ ریزنگ مہم کے ذریعے اب تک 10 لاکھ ڈالر جمع کیے جا چکے ہیں۔
بانڈی بیچ پر ہونے والے اس حملے میں احمد الاحمد کو بازو اور ہاتھ میں گولی لگنے کے باعث شدید زخمی حالت میں سینٹ جارج اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ان کی پہلی سرجری کامیابی سے مکمل ہو چکی ہے۔ احمد کے کزن کے مطابق ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ آئندہ دنوں میں مزید آپریشنز کی ضرورت بھی پیش آ سکتی ہے۔
آسٹریلوی حکام اور میڈیا کی جانب سے 43 سالہ احمد الاحمد کو حقیقی ہیرو قرار دیا جا رہا ہے، جن کی بہادری کو متعدد افراد کی جانیں بچانے کا سبب کہا جا رہا ہے۔
0 تبصرے