پاکستان کے معروف ایتھلیٹ اور اولمپئن ارشد ندیم نے انکشاف کیا ہے کہ انہیں دیے جانے والے پلاٹوں کے وعدے صرف زبانی دعوے تھے، حقیقت میں انہیں کوئی پلاٹ نہیں ملا بلکہ صرف نقد انعامات دیے گئے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ارشد ندیم نے کہا کہ اگرچہ مختلف حکومتوں اور اداروں کی جانب سے انہیں پلاٹ دینے کے اعلانات کیے گئے، لیکن وقت گزرنے کے باوجود ان وعدوں پر عملدرآمد نہیں ہوا۔
ان کا کہنا تھا: "مجھے صرف نقد انعامات دیے گئے، جو تھوڑے بہت ملے، باقی پلاٹوں سے متعلق جو دعوے عوام کے سامنے کیے گئے، وہ صرف باتیں تھیں، ان میں کوئی حقیقت نہیں تھی۔"
ارشد ندیم کے اس بیان کے بعد ریاستی سطح پر کھلاڑیوں سے کیے گئے وعدوں کی حقیقت پر سنجیدہ سوالات اٹھنے لگے ہیں، خاص طور پر ان ایتھلیٹس کے لیے جو عالمی سطح پر ملک کا نام روشن کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ ارشد ندیم کی محنت اور قربانیاں پاکستان کے لیے اولمپکس اور دیگر عالمی مقابلوں میں میڈلز کی امید بنی ہوئی ہیں، مگر ان کی علاج، ٹریننگ اور مالی مدد میں پہلے بھی کمی کی شکایات سامنے آ چکی ہیں۔
کچھ عرصہ قبل ان کے علاج کے لیے بیرون ملک بھیجنے، بہتر سہولیات اور اسپانسرشپ کے وعدے بھی کیے گئے تھے، مگر ارشد ندیم کے مطابق ان میں سے بیشتر پورے نہ ہو سکے۔
0 تبصرے