پاؤں اور گھٹنوں کی سوجن کن خطرناک بیماریوں کی علامت ہو سکتی ہے؟ جانئے مکمل تفصیل

پاؤں اور گھٹنوں کی سوجن کن خطرناک بیماریوں کی علامت ہو سکتی ہے؟ جانئے مکمل تفصیل

کوئی بھی شخص پاؤں کی سوجن کی شکایت کا سامنا کر سکتا ہے، جو کہ عام طور پر وقتی اور معمولی مسئلہ ہوتا ہے، خاص طور پر زیادہ دیر تک کھڑے رہنے یا چلنے کے بعد۔ لیکن اگر یہ سوجن بار بار ہو یا آرام کے بعد بھی ختم نہ ہو، تو یہ کسی سنگین بیماری کی نشانی ہو سکتی ہے۔ نیچے ایسے ہی چند بنیادی اسباب دیے جا رہے ہیں جن کی وجہ سے پاؤں یا گھٹنے سوج سکتے ہیں: 1. جسم میں پانی کا جمع ہونا: اگر آپ زیادہ دیر بیٹھے یا کھڑے رہیں تو جسم خاص طور پر پاؤں اور ہاتھوں میں پانی جمع ہونا شروع ہو جاتا ہے، جس کی وجہ سے سوجن پیدا ہوتی ہے۔ یہ حالت عموماً وقتی ہوتی ہے اور خود بخود ٹھیک ہو جاتی ہے۔ 2. دل کی کمزوری (ہارٹ فیلئر): جب دل مناسب طریقے سے خون کو پمپ نہیں کر پاتا، تو خون نیچے کے اعضا جیسے پاؤں میں جمع ہونے لگتا ہے، جس سے سوجن پیدا ہوتی ہے۔ 3. گردوں کی بیماریاں: اگر گردے جسم سے سوڈیم (نمک) اور پانی کو خارج نہ کر پائیں، تو جسم میں پانی جمع ہونے لگتا ہے، جس کے نتیجے میں چہرہ، ہاتھ، پاؤں اور خاص طور پر گھٹنوں میں سوجن آ جاتی ہے۔ 4. جگر کی بیماریاں: جگر کی خرابی کی صورت میں بھی جسم کے نچلے حصوں میں پانی جمع ہو سکتا ہے، جس سے گھٹنوں اور ٹانگوں میں سوجن ہو جاتی ہے۔ 5. رگوں کے مسائل (ویری کوس وین یا بلڈ کلاٹ): اگر ٹانگوں میں خون لے جانے والی رگ بند ہو جائے یا خون جم جائے (بلڈ کلاٹ بن جائے)، تو پاؤں یا ٹانگ میں شدید سوجن آ سکتی ہے، جو انتہائی خطرناک حالت ہو سکتی ہے۔ ایسی صورت میں فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کرنا ضروری ہے۔ 6. جلد کا انفیکشن (سیلولائٹس): سیلولائٹس جلد کا ایک عام انفیکشن ہے، جس سے متاثرہ حصے میں سوجن، سرخی اور درد ہو سکتا ہے۔ یہ زیادہ تر پاؤں میں ہوتا ہے، اور علاج نہ کروانے کی صورت میں خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔ 7. حمل: حاملہ خواتین میں پاؤں اور گھٹنوں کی سوجن عام ہوتی ہے، لیکن اگر سوجن بہت زیادہ ہو جائے تو یہ ہائی بلڈ پریشر یا پیچیدگی کی علامت ہو سکتی ہے، جس کے لیے ڈاکٹر سے رجوع ضروری ہوتا ہے۔ نوٹ: یہ معلومات طبی تحقیقی ذرائع پر مبنی ہے۔ اگر آپ کو سوجن یا کسی اور علامت کا سامنا ہو تو خود تشخیص کرنے کے بجائے ماہر ڈاکٹر سے رجوع کریں تاکہ بروقت اور مؤثر علاج ممکن ہو۔