کولمبو (ویب ڈیسک) آئی سی سی ویمنز ورلڈ کپ میں بنگلہ دیش اور پاکستان کے درمیان میچ کے دوران کمنٹیٹر ثناء میر کی جانب سے آزاد کشمیر سے تعلق رکھنے والی پاکستانی کھلاڑی کا تعارف کروانا بھارت کو ناگوار گزرا۔
ویمنز ورلڈ کپ کے اس میچ میں ثناء میر نے کمنٹری کے دوران کہا تھا: "پاکستانی ٹیم میں شامل تنالیہ پرویز کا تعلق آزاد کشمیر سے ہے۔"
ثناء میر کے آزاد کشمیر کے ذکر نے بھارتیوں کو مشتعل کر دیا، جس کے بعد بھارت میں ان کے خلاف شور شرابہ اور نفرت انگیز مہم شروع کر دی گئی۔
اب سابق کرکٹر اور کمنٹیٹر ثناء میر اپنے خلاف زہر اُگلنے والوں کو آئینہ دکھانے کی کوشش کر رہی ہیں۔
سوشل میڈیا پر جاری بیان میں سابق کپتان نے کہا: "افسوس کی بات ہے کہ اس معاملے پر عوامی سطح پر وضاحت دینا پڑ رہی ہے، لیکن ایک کمنٹیٹر کے طور پر یہ ہماری کہانی سنانے کا حصہ ہے کہ کھلاڑی کہاں سے آئے ہیں۔ دیگر علاقوں سے تعلق رکھنے والے کھلاڑیوں کا بھی ذکر کیا گیا۔ یہ افسوسناک ہے کہ معاملات کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا جا رہا ہے۔"
انہوں نے کہا: "اس معاملے کو سیاسی رنگ نہ دیا جائے، کیونکہ کھیلوں سے وابستہ افراد کو غیر ضروری دباؤ کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔"
ثناء میر نے مزید کہا: "پاکستانی کھلاڑی کے آبائی علاقے کے بارے میں بات کرنے کا مقصد اس کے مشکلات سے بھرپور اور حوصلہ افزا سفر کو اجاگر کرنا تھا۔ میرے دل میں کوئی بغض یا کسی کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کا ارادہ نہیں تھا۔"
0 تبصرے