عمرکوٹ (رپورٹ: کانجی مل رکھیسر) عمرکوٹ میں جمعیت علماء اسلام اور جماعت اسلامی کی کال پر اسرائیلی جارحیت اور فلسطینی عوام پر ہونے والے مظالم کے خلاف ایک بڑی احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ ریلی میں شرکاء نے ہاتھوں میں فلسطین کے جھنڈے، بینرز اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے اور اسرائیل کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی۔ فضا "اسرائیل مردہ باد"، "فلسطین زندہ باد" اور "گلوبل صمود فلوٹیلا کی حمایت" کے نعروں سے گونج اٹھی۔
ریلی کے قائدین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے گلوبل صمود فلوٹیلا کے امن پسند ممبران کو گرفتار کرنا بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان رضاکاروں کا واحد مقصد غزہ میں پھنسے بے گناہ فلسطینی عوام تک انسانی امداد پہنچانا تھا، مگر اسرائیلی فوج نے انہیں گرفتار کر کے اپنا اصل چہرہ بے نقاب کر دیا ہے۔
رہنماؤں نے واضح طور پر مطالبہ کیا کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے خلاف عالمی عدالت انصاف (ICC) میں جنگی جرائم کا مقدمہ چلایا جائے، کیونکہ غزہ کا مکمل محاصرہ اور معصوم شہریوں پر بمباری انسانیت کے خلاف بدترین جرم ہے۔
ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مولانا نور محمد قرآنی، مولانا محمد یعقوب نعمانی، مفتی حماد اللہ سمیجو اور مولانا عبدالقادر جمالي نے کہا کہ اسرائیل غزہ کے عوام پر ظلم کے پہاڑ توڑ رہا ہے، اسپتالوں، اسکولوں اور رہائشی علاقوں کو نشانہ بنا رہا ہے، جو عالمی ضمیر کے لیے ایک بڑا چیلنج ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ گلوبل صمود فلوٹیلا ایک امن پسند عالمی تحریک ہے، جس کا مقصد صرف فلسطینی عوام تک امداد پہنچانا اور اسرائیلی جارحیت کو بے نقاب کرنا ہے۔ اس تحریک کے تمام ممبران کو فوری طور پر رہا کیا جائے اور غزہ کا محاصرہ ختم کر کے انسانی امداد کی سرگرمیاں بحال کی جائیں۔
ریلی کے اختتام پر جاری کردہ مشترکہ قرارداد میں کہا گیا کہ پاکستان سمیت اسلامی دنیا اسرائیلی دہشتگردی کے خلاف متحدہ آواز بلند کرے، عالمی ادارے فوری طور پر اسرائیلی فوجی کارروائیوں کو روکیں اور فلسطینیوں کو آزاد و خودمختار ریاست کے طور پر تسلیم کیا جائے۔ احتجاج کا اختتام فلسطین کے شہداء کے لیے فاتحہ خوانی اور عالمی امن کے لیے دعا کے ساتھ کیا گیا۔
0 تبصرے