برصغیر کے سرحدی خطوں میں انڈس تہذیب کا تاریخی و ثقافتی تسلسل

مصنف: رک سندھی

برصغیر کے سرحدی خطوں میں انڈس تہذیب کا تاریخی و ثقافتی تسلسل

یہ مضمون برصغیر کے ان خطوں کا بین السرحدی مطالعہ پیش کرتا ہے جو جدید سیاسی تقسیم کے باوجود وادیٔ سندھ کی تہذیبی روایت سے جڑے ہوئے ہیں۔ گجرات کا کچھ، راجستھان کا تھر، اور بھارتی پنجاب—یہ سب خطے زبان، رسوم، طرزِ زندگی اور تاریخی جغرافیہ کے اعتبار سے سندھ اور پاکستانی پنجاب سے گہری مماثلت رکھتے ہیں۔ مضمون میں تاریخی، لسانی اور ثقافتی شواہد کی بنیاد پر یہ استدلال پیش کیا گیا ہے کہ ان خطوں کا تعلق ہزاروں سال قدیم انڈس تہذیب سے ہے، نہ کہ حالیہ ریاستی سرحدوں سے۔
تعارف
انڈس تہذیب (Indus Valley Civilization) دنیا کی قدیم ترین شہری تہذیبوں میں شمار ہوتی ہے، جس کا دائرہ صرف موجودہ پاکستان تک محدود نہیں تھا بلکہ اس میں بالائی پنجاب، ہریانہ، گجرات، راجستھان اور سندھ کے ریگستانی خطے بھی شامل تھے (Possehl, 2002)۔ 1947 کی تقسیمِ ہند کے بعد سیاسی سرحدیں تو بدل گئیں، مگر تہذیبی سرحدیں آج بھی قائم ہیں۔
تاریخی و جغرافیائی تناظر
کچھ، تھرپارکر، جیسلمیر، بارمر اور چولستان صدیوں تک صحرائے سندھ کے ایک ہی قدرتی و تہذیبی تسلسل کا حصہ رہے ہیں۔ ان علاقوں میں پانی کے ذخائر، تجارتی راستے، خانہ بدوش قبائل اور زبانوں نے ایک مشترکہ تہذیبی فضا قائم کی (Mehta, 1999)۔ ان خطوں کی جغرافیائی ساخت اور ماحولیاتی حالات نے انڈس تہذیب کے پھیلاؤ میں اہم کردار ادا کیا۔
ثقافتی و لسانی مماثلتیں
کچھ (ضلع گجرات)
کچھ کی کڑھائی، لوک موسیقی، خانہ بدوش نسلیں، کَچھّی زبان اور رسوم سندھ سے گہری مماثلت رکھتی ہیں۔ یہاں کی لوک روایتیں اور خانہ بدوش قبائل سندھ کے میر، جوگی، اور بگٹی قبائل سے مشابہت رکھتے ہیں (Boivin, 2014)۔
تھر (راجستھان)
بارمر اور جیسلمیر کے علاقے لباس، لوک گیت، پگڑیاں، اونٹوں سے وابستہ معیشت اور خانہ بدوش قبائل کے حوالے سے تھرپارکر اور چولستان کے مشابہ ہیں۔ یہاں کی موسیقی، جیسے کہ "پنھل" اور "مورلی"، سندھ کے صوفیانہ رنگ سے ہم آہنگ ہے (Frater, 2000)۔
بھارتی پنجاب
بھارتی پنجاب میں کھیتی باڑی، لُوہڑی و بیساکھی، بھنگڑا، دیہی خاندانی ڈھانچے اور زبانوں (پنجابی، سرائیکی، ہندکو) میں پاکستانی پنجاب سے مماثلت پائی جاتی ہے۔ یہاں کی دیہی زندگی، رسم و رواج اور زراعتی نظام وادیٔ سندھ کی روایت کا تسلسل ہیں (Singh, 2011)۔
تہذیب بمقابلہ ریاستی تقسیم
ریاستی سرحدیں انتظامی نوعیت کی ہوتی ہیں، جب کہ تہذیبی سرحدیں صدیوں کے تجربات، میل جول، اور مشترکہ یادداشتوں پر مبنی ہوتی ہیں۔ انڈس تہذیب کے خطے میں ثقافتی وحدت کو سیاسی حد بندیوں نے ختم نہیں کیا بلکہ صرف انتظامی سطح پر علیحدگی پیدا کی (Gupta & Thapar, 2018)۔
نتیجہ
کچھ، تھر اور بھارتی پنجاب محض بھارتی ریاستوں کے علاقے نہیں بلکہ انڈس تہذیب کے تاریخی تسلسل کی عملی مثالیں ہیں۔ ان کا ثقافتی رشتہ سندھ کی موجودہ وادیوں سے آج بھی زندہ اور محسوس ہوتا ہے۔ یہ مضمون اس بات پر زور دیتا ہے کہ تہذیبوں کو سمجھنے کے لیے ہمیں سیاسی نقشوں سے آگے دیکھنا ہوگا، اور ان خطوں کی مشترکہ وراثت کو تسلیم کرنا ہوگا۔
References:
Boivin, M. (2014). Sindh through history and representations: French contributions to Sindhi studies. Oxford University Press. Frater, A. (2000). Beyond the Indus: Travels in the Thar Desert. Penguin Books.
Gupta, S., & Thapar, R. (2018). Culture and civilization in the Indus region. Aryan Books International.
Mehta, R. (1999). Kutch and the desert cultures of Sindh. Sahitya Sangam.
Possehl, G. L. (2002). The Indus civilization: A contemporary perspective. AltaMira Press.
Singh, J. (2011). Shared cultural patterns of Punjab across borders. Journal of South Asian Heritage Studies, 5(3), 112–128.