ڈیجیٹل کرنسی لوٹنے کے ہائی پروفائل کیس میں شہری نے پولیس کو تفصیلی بیان دے دیا، تحقیقات میں نئے انکشافات کی توقع۔
ایس ایس پی ملیر عبدالخالق پیرزادہ نے تصدیق کی ہے کہ متاثرہ نوجوان کا بیان ریکارڈ کرلیا گیا ہے اور واقعے سے متعلق دیگر شواہد بھی اکٹھے کیے جا رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ عدالتی احکامات کے مطابق گریڈ 17 کے افسر کو نامزد کر دیا گیا ہے، انکوائری مکمل ہونے کے بعد رپورٹ عدالت میں پیش کی جائے گی۔
نوجوان شہری نے اپنے بیان میں کہا کہ اس کی مسلسل ریکی کی جا رہی ہے اور اسے اب بھی دھمکی آمیز کالز موصول ہو رہی ہیں، جبکہ اس کا ای میل اکاؤنٹ اور واٹس ایپ ہیک کرلیا گیا ہے۔
نوجوان نے پولیس سے مطالبہ کیا کہ کراچی ایئرپورٹ کی سی سی ٹی وی فوٹیجز فوری طور پر تحویل میں لی جائیں کیونکہ 30 دن گزرنے کے بعد ویڈیوز خود بخود حذف ہو جائیں گی۔
اس کا کہنا تھا کہ ایئرپورٹ کے کیمروں میں اسے لوٹنے والے افراد صاف نظر آ رہے ہیں، عدالت میں جمع کرائی گئی فوٹیج ایڈیٹڈ ہے جس میں وہ 45 منٹ تک ایک ہی جگہ بیٹھا دکھایا گیا ہے۔
0 تبصرے