وزیراعظم شہباز شریف کا سعودی دورہ مکمل — اسلام‌آباد واپسی، پاکستان-سعودی اقتصادی شراکت کا نیا دور شروع

وزیراعظم شہباز شریف نے فیوچر انویسٹمنٹ انیشی ایٹو کانفرنس میں شرکت کے بعد ریاض کا دورہ مکمل کر کے وطن روانہ ہوئے؛ اس دوران پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان اقتصادی تعاون کے لیے نیا فریم ورک طے پایا۔

وزیراعظم شہباز شریف کا سعودی دورہ مکمل — اسلام‌آباد واپسی، پاکستان-سعودی اقتصادی شراکت کا نیا دور شروع

ریاض — وزیراعظمِ پاکستان شہباز شریف نے فیوچر انویسٹمنٹ انیشی ایٹو کی نویں کانفرنس میں شرکت کے بعد سعودی عرب کا سرکاری دورہ مکمل کر کے ریاض سے اسلام‌آباد کے لیے روانگی کر لی۔ دورے کے اختتام پر ریاض کے نائب گورنر شہزادہ محمد بن عبدالرحمٰن نے وزیرِاعظم کو الوداعی ملاقات میں رخصت کیا۔ دورانِ قیام وزیراعظم شہباز شریف کی سعودی ولی عہد و وزیر اعظم سے بھی باہمی ملاقات ہوئی، جس میں دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات کو مضبوط کرنے اور تجارتی و سرمایہ کاری تعاون کے لیے نئے فریم ورک کے آغاز پر اتفاق ہوا — جسے دونوں فریقین نے اقتصادی شراکت داری کے نئے باب کے طور پر پیش کیا۔ یہ فریم ورک مستقبل میں دوطرفہ سرمایہ کاری، کارگو اور لاجسٹکس، اور صنعتی تعاون کے نئے راستے کھولنے میں مددگار ثابت ہوگا۔ کانفرنس میں وزیراعظم نے موضوعِ بحث “کیا انسانیت صحیح سمت پر گامزن ہے؟” پر پاکستان کا مؤقف پیش کیا اور عالمی اشتراکِ عمل کی ضرورت پر زور دیا۔ اعلامیہ کے مطابق انہوں نے خاص طور پر ماحولیاتی تبدیلیوں اور سیلابی تباہیوں کے مضر اثرات کا حوالہ دے کر گلوبل نارتھ اور گلوبل ساؤتھ کے مابین مشترکہ حکمتِ عملی کی ضرورت پر بات کی۔ علاوہ ازیں، وزیراعظم کی عالمی اقتصادی فورم کے صدر و چیف ایگزیکٹیو بورگا بغینڈے سے بھی ملاقات ہوئی، جس میں عالمی اقتصادی و ترقیاتی امور اور مستقبل کے تعاون کے پہلوؤں پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔ حکومتی حکام کا کہنا ہے کہ اس دورے کے نتیجے میں پاکستان کے لیے سرمایہ کاری اور مالی معاونت کے نئے امکانات پیدا ہوں گے اور موجودہ معیشتی و انفراسٹرکچر منصوبوں میں تیز رفتاری ممکن ہوگی۔