ممبئی (ویب ڈیسک) بالی ووڈ اسکرپٹ رائٹر اور شاعر جاوید اختر نے بھارتی ریاست بہار کے وزیرِ اعلیٰ نتیش کمار کی جانب سے ایک سرکاری تقریب کے دوران مسلم خاتون ڈاکٹر کا نقاب اتارنے کی کوشش پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ پردے کے سخت مخالف ہیں، لیکن اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ کسی خاتون کے ساتھ کیے گئے نامناسب رویے کو قبول کر لیا جائے۔
جاوید اختر نے کہا کہ بہار کے وزیرِ اعلیٰ کا یہ عمل کسی بھی صورت قابلِ قبول نہیں اور یہ معاملہ محض نظریاتی یا خیالات کے اختلاف تک محدود نہیں، بلکہ ایک خاتون کے وقار، عزت اور احترام سے جڑا ہوا ہے۔
انہوں نے ایسے رویے کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس عمل کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے، کیونکہ عوامی عہدے پر فائز شخص سے یہ توقع کی جاتی ہے کہ وہ ہر شہری، بالخصوص خواتین کے ساتھ انتہائی ذمہ داری، احترام اور شائستگی کا مظاہرہ کرے۔
جاوید اختر نے زور دیا کہ نتیش کمار کو چاہیے کہ متعلقہ خاتون ڈاکٹر سے غیر مشروط معافی مانگیں تاکہ اس طرح کے واقعات کے خلاف ایک واضح اور مثبت پیغام جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اختلافِ رائے اپنی جگہ موجود ہے، لیکن کسی کی تذلیل یا دل آزاری کسی بھی صورت قابلِ قبول نہیں۔
0 تبصرے