مظہرعلی ناصر کی زیرصدارت اجلاس میں قونصل جنرل ترکی شریک،دو طرفہ تجارت کے فروغ پرتبادلہ خیال
کراچی:
ایف پی سی سی آئی کی پاکستان-ترکی بزنس کونسل کا اجلاس ایف پی سی سی آئی ہیڈ آفس کراچی میں کونسل کے چیئرمین سید مظہر علی ناصر کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں ترکی کے قونصل جنرل برائے کراچی جمال سانگو نے اپنے کمرشل کونسلر مراد اوزمن کے ہمراہ شرکت کی۔ اجلاس میں ایف پی سی سی آئی کے صدر عاطف اکرام شیخ، سینئر نائب صدر ثاقب فیاض مگوں، نائب صدور امان پراچہ،آصف سخی، ناصر خان، ممتاز کاروباری شخصیات حنیف گوہر، میاں زاہد حسین اور کونسل کے دیگر اراکین نے بھی شرکت کی۔ایف پی سی سی آئی کے صدر عاطف اکرام شیخ نے دو طرفہ تجارتی و اقتصادی تعلقات کو مزید فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیااور کہا کہ موجودہ تجارتی حجم دونوں برادر ممالک کے تاریخی و قریبی سفارتی تعلقات کی حقیقی عکاسی نہیں کرتا۔ انہوں نے دونوں ممالک کے نجی شعبوں کے مابین تعاون اور ادارہ جاتی روابط کو مضبوط بنانے کی اہمیت پر زور دیا تاکہ پاکستان-ترکی تجارتی تعلقات کی مکمل صلاحیت کو بروئے کار لایا جا سکے۔ایف پی سی سی آئی کے سینئر نائب صدر ثاقب فیاض مگوں نے کہا کہ ایف پی سی سی آئی پاکستان اور ترکی کے درمیان کاروبار سے کاروبار کے روابط کو فروغ دینے کے لیے پُرعزم ہے۔ انہوں نے مختلف شعبہ جات میں ترکی کی مسلسل حمایت کو سراہا اور کہا کہ مضبوط اقتصادی شراکت داری دونوں ممالک کے مفاد میں ہے۔ انہوں نے دونوں حکومتوں پر زور دیا کہ وہ تجارتی و سرمایہ کاری کے لیے پالیسی اقدامات کے ذریعے مزید سازگار ماحول فراہم کریں۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کونسل چیئرمین سید مظہر علی ناصر نے کہا کہ پاکستان اور ترکی کے درمیان جلد از جلد آزاد تجارتی معاہدے (ایف ٹی اے) پر دستخط کی اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ او آئی سی، ڈی-8 اور ای سی او جیسے مشترکہ پلیٹ فارمز کے باوجود دونوں برادر ممالک کے درمیان تجارتی حجم اپنی صلاحیت سے کہیں کم ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ دو طرفہ تجارت ایک ارب امریکی ڈالر سے کم پر رکی ہوئی ہے، جب کہ 2024 میں پاکستان کا حصہ تقریباً 366 ملین ڈالر رہا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی برآمدات — جن میں ٹیکسٹائل، ڈینم، کھیلوں کا سامان، سرجیکل آلات اور چاول شامل ہیں، ترکی میں مقبول ہیں اور تجارتی توازن قائم کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ تجارتی راستوں، بینکاری چینلز اور لاجسٹکس کنیکٹیویٹی میں بہتری سے دو طرفہ تجارت کو فروغ ملے گا اور دونوں ممالک کی کاروباری برادری کی توقعات پوری ہوں گی۔ترکی کے قونصل جنرل نے دو طرفہ تجارت کے فروغ کے لیے ایف پی سی سی آئی کی کاوشوں کو سراہا اور کونسل کو یقین دہانی کرائی کہ ترکی نئی راہوں پر تعاون کے امکانات تلاش کرنے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعمیرات، سیاحت، انجینئرنگ اور فوڈ پروسیسنگ جیسے شعبوں میں دونوں ممالک کے درمیان تجارت کے فروغ کی بڑی گنجائش موجود ہے۔
0 تبصرے