تل ابیب (ویب ڈیسک) ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کے اعلان سے متعلق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ رات ’ٹروتھ سوشل‘ پر ایک پوسٹ میں کہا تھا کہ جنگ بندی کا عمل اعلان کے تقریباً چھ گھنٹے بعد شروع ہوگا۔
گزشتہ چند گھنٹوں کے دوران ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی میں کچھ ڈرامائی تبدیلیاں دیکھنے کو ملی ہیں، اور اب اس حوالے سے مزید تفصیلات بھی سامنے آ گئی ہیں۔
بی بی سی کے مطابق، اسرائیلی حکومت کا کہنا ہے کہ اس نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تجویز کردہ جنگ بندی اس وقت قبول کی جب "ایران پر حملوں کے اپنے تمام مقاصد حاصل کر لیے گئے۔"
بیان کے مطابق، اسرائیل نے ایران کے جوہری ہتھیاروں اور بیلسٹک میزائل پروگرام کو ختم کر دیا ہے۔
اسرائیل کا مزید کہنا تھا:
"ہم نے ایرانی فوجی قیادت کو بھاری نقصان پہنچایا ہے اور ایرانی حکومت کے درجنوں اہم مراکز کو تباہ کر دیا ہے۔"
بیان میں کہا گیا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی فورسز نے "تہران کے مرکز میں سرکاری اہداف کو شدید نقصان پہنچایا، سیکڑوں بسیج اہلکاروں اور ایران کے ایک اور سینئر جوہری سائنس دان کو نشانہ بنایا۔"
اسرائیلی حکومت نے مزید کہا:
"اسرائیل، صدر ٹرمپ اور امریکہ کا دفاعی تعاون فراہم کرنے اور ایرانی جوہری خطرے کے خاتمے میں شراکت داری پر شکریہ ادا کرتا ہے۔"
0 تبصرے