کراچی کے مقامی ہوٹل میں منعقدہ سیشن میں پی وی ایم اے، ماہرینِ خوراک اور جامعات کے نمائندوں کی شرکت
کراچی (اسٹاف رپورٹر) نیوٹریشن انٹرنیشنل کے زیر اہتمام ایویری ہوٹل کراچی میں خوردنی تیل کی صنعت سے وابستہ افراد کے لیے ایک اہم تربیتی نشست کا انعقاد کیا گیا، جس میں تیل کی افزائش (Fortification)، کوالٹی ایشورنس اور کوالٹی کنٹرول کے فوائد پر تفصیل سے روشنی ڈالی گئی۔
اس تربیت میں پاکستان ویجیٹیبل آئل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (پی وی ایم اے) کے چیئرمین عمر ریحان، نیوٹریشن انٹرنیشنل کے ماہرین، کراچی یونیورسٹی اور ٹنڈو جام یونیورسٹی کے پروفیسرز سمیت متعلقہ صنعتوں کے ماہرین نے بھرپور شرکت کی۔
تربیتی سیشن کا بنیادی مقصد مل مالکان اور صنعت کاروں کو تیل کی غذائیت میں اضافے، معیار کی بہتری اور صارفین کو محفوظ خوردنی تیل کی فراہمی سے متعلق جدید تکنیکی معلومات فراہم کرنا تھا۔
پی وی ایم اے کے چیئرمین عمر ریحان نے اس موقع پر کہا کہ نیوٹریشن انٹرنیشنل کی جانب سے پاکستان میں خوردنی تیل کی افزائش اور ملرز کی صلاحیت بڑھانے کے لیے کی جانے والی کاوشیں قابل تحسین ہیں۔ انہوں نے کہا، "خوردنی تیل کی افزائش تمام ملز کے لیے ناگزیر ہے، اور اس میں وٹامن اے اور ڈی کی شمولیت ہر بیچ میں یقینی بنائی جانی چاہیے۔" انہوں نے تمام ملرز پر زور دیا کہ وہ ریگولیٹری اداروں کے طے شدہ معیار کے مطابق عملدرآمد کریں تاکہ غذائیت سے بھرپور تیل کی عام دستیابی ممکن بنائی جا سکے۔
نیوٹریشن انٹرنیشنل کے نیشنل پروگرام منیجر حفیظ اللہ گمبیر نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ادارے کی وابستگی کا اعادہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ، "ہم تکنیکی رہنمائی، تربیت اور آگاہی کے ذریعے صنعت کاروں کی معاونت کے لیے پرعزم ہیں، تاکہ عوام تک محفوظ اور غذائیت سے بھرپور تیل پہنچایا جا سکے۔"
کراچی یونیورسٹی کے فوڈ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ڈیپارٹمنٹ کے پروفیسر ڈاکٹر غفران سعید نے سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ غذائیت سے بھرپور خوراک اور تیل کی افزائش وقت کی اہم ضرورت ہے، کیونکہ کھلا تیل اور غیر متوازن خوراک نے کم آمدنی والے طبقے کو شدید متاثر کیا ہے۔
تربیتی نشست کے اختتام پر چیئرمین پی وی ایم اے نے نیوٹریشن انٹرنیشنل سے تعاون جاری رکھنے کی یقین دہانی کرواتے ہوئے عوام کو محفوظ اور معیاری خوراک کی فراہمی کے عزم کا اظہار کیا۔ انہوں نے اس ضمن میں نیوٹریشن انٹرنیشنل کی کوششوں کو سراہا اور انہیں ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
0 تبصرے