حیدرآباد (پ ر) – جیئے سندھ محاذ کے چیئرمین ریاض علی چانڈیو نے ایک بیان میں کہا ہے کہ سندھ میں پیپلز پارٹی کے دورِ حکومت کے دوران بدامنی، بھتہ خوری اور لینڈ گریبنگ اپنے عروج پر ہیں۔ اس صورتِ حال میں مقامی سندھی ہندو شہری دوہرے عذاب میں مبتلا ہیں:
ایک طرف سرکاری اہلکار، بااثر افراد، مذہبی انتہاپسند، ڈاکو اور بعض پولیس اہلکار ان سے بھتہ وصول کرتے ہیں۔
دوسری طرف ان کے معصوم بچوں کو اغوا کرکے زبردستی مذہب تبدیل کرایا جا رہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ یہ سلسلہ پہلے گھوٹکی، کشمور، کندھ کوٹ، جیکب آباد، لاڑکانہ اور حیدرآباد ڈویژن میں دیکھنے میں آیا، اور اب میرپورخاص ڈویژن کے ضلع سانگھڑ اور پورے لاڑ کے علاقوں تک پھیل چکا ہے۔ ریاض چانڈیو کا کہنا ہے کہ یہ سب سندھی ہندوؤں کو سندھ سے بےدخل کرنے کی ایک سازش کا حصہ ہے۔
0 تبصرے