لیاری واقعہ: پولیس رپورٹ میں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے چھ ڈائریکٹرز سمیت 14 افراد کو ذمے دار قرار دے دیا گیا

لیاری واقعہ: پولیس رپورٹ میں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے چھ ڈائریکٹرز سمیت 14 افراد کو ذمے دار قرار دے دیا گیا

کراچی: جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کلثوم سہتو کی عدالت میں لیاری کے علاقے بغدادی میں عمارت گرنے کے واقعے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، پولیس نے 27 افراد کی ہلاکت کے مقدمے میں نامزد ملزمان کو عدالت میں پیش کیا۔ پولیس کی جانب سے ملزمان بلڈر عبدالرحیم، عاصم خان، آصف رضوی، عرفان نقوی، سید زرغام حیدر، اشفاق کھوکھر، فہیم صدیقی، ظفر اقبال، ذوالفقار شاہ، جمیل، جلیس اور یونس خان کو پیش کیا گیا اور ان کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست کی گئی۔ عدالت نے ملزمان کو 3 دن کے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔ پولیس کی جانب سے پیش کی گئی ابتدائی رپورٹ میں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (SBCA) کے 6 ڈائریکٹرز سمیت 14 افراد کو واقعے کا ذمے دار قرار دیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق، عمارت 1986 میں تعمیر ہوئی تھی جو طویل عرصے سے خستہ حال اور ناقابل رہائش تھی۔ ایس بی سی اے کے افسران کو 2022 سے عمارت کی حالتِ زار کے بارے میں آگاہی تھی مگر اس کے باوجود کوئی مؤثر اقدام نہیں اٹھایا گیا۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایس بی سی اے کے افسران کی غفلت کے باعث عمارت کا ایک حصہ گر گیا جس کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت 27 افراد جاں بحق ہو گئے۔ تفتیشی افسر انسپکٹر زاہد شاہ نے عدالت سے مزید ریمانڈ کی استدعا کی، جبکہ صفائی کے وکلا نے ملزمان کی ضمانت کی درخواست کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ عبدالرحیم کے اپنے گھر کے بھی 5 افراد اس واقعے میں جاں بحق ہوئے ہیں اور وہ بلڈر نہیں ہے۔ عدالت نے پولیس کا مؤقف سننے کے بعد کہا کہ واقعے میں 27 افراد کی ہلاکت ہوئی ہے اور ملزمان کا کیس میں نامزد ہونا ایک واضح حقیقت ہے، لہٰذا مزید تفتیش کے لیے ملزمان کو 14 جولائی تک جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا جاتا ہے۔ عدالت نے تفتیشی افسر کو ہدایت دی کہ آئندہ سماعت پر ملزمان کو پیش کیا جائے اور تفتیش کی پیشرفت رپورٹ عدالت میں جمع کرائی جائے۔