ذہنی صحت ایک بنیادی انسانی ضرورت ہے جسے نظر انداز کرنا معاشرتی اور انفرادی سطح پر سنگین نتائج پیدا کر سکتا ہے ڈاکٹر سید عبد الرحمان

ذہنی صحت کو جسمانی صحت جتنی ہی اہمیت دی جانی چاہیے کوثر پروین

ذہنی صحت ایک بنیادی انسانی ضرورت ہے جسے نظر انداز کرنا معاشرتی اور انفرادی سطح پر سنگین نتائج پیدا کر سکتا ہے ڈاکٹر سید عبد الرحمان

کراچی (اسٹاف رپورٹر) کراچی نفسیاتی ہسپتال کے زیر اہتمام ذہنی امراض کے عالمی دن کے موقع پر کراچی پریس کلب منعقدہ کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں ماہرِ امراضِ ذہنی اور ایم ڈی کراچی نفسیاتی ہسپتال ڈاکٹر سید عبد الرحمان ،سی او او سید خورشید جواد،چیئرپرسن کوثر پروین،سینئر ماہرِ امراضِ ذہنی ڈاکٹر اختر فرید صدیقی،سینئر ماہرِ نفسیات شعیب احمد صدیقی،سینئر ماہرِ نفسیات روحی افروز اور دیگر ماہرینِ امراضِ نفسیات، پروفیسرز اور ڈاکٹرز بھی شریک تھے پاکستان سمیت دنیا بھر میں 10 اکتوبر کو ذہنی امراض کا عالمی دن منایا جاتا ہے جس کا مقصد عوام میں ذہنی امراض سے متعلق آگاہی اور علاج کے لئے شعور اجاگر کرنا ہے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ماہرِ امراضِ ذہنی اور ایم ڈی کراچی نفسیاتی ہسپتال ڈاکٹر سید عبد الرحمان نے کہا کہ ذہنی صحت ایک بنیادی انسانی ضرورت ہے جسے نظر انداز کرنا معاشرتی اور انفرادی سطح پر سنگین نتائج پیدا کر سکتا ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ذہنی امراض میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے جس کی وجہ سے معاشرے میں طلاق ،خود کشی اور نوجوانوں میں منشیات کے استعمال کے رجحان میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے جس کی ایک اہم وجہ دین سے دوری بھی ہے اور ضروری ہے کہ ہم اس موضوع پر کھل کر بات کریں تاکہ عوام میں آگاہی بڑھے اور متاثرہ افراد کو بروقت علاج اور رہنمائی فراہم کی جا سکے ڈاکٹر سید عبد الرحمان نے مزید کہا کہ گھروں میں بچوں اور والدین ،میاں بیوی اور ساس بہو کے جھگڑے بھی ذہنی دباو، بے چینی اور ڈپریشن کا ہی نتیجہ ہیں یہ تمام امراض قابلِ علاج ہیں، بس ضرورت اس بات کی ہے کہ مریض اور اہلِ خانہ شرمندگی یا خوف کے بجائے ماہرینِ نفسیات سے رجوع کریں تاکہ ایک صحت مند اور متوازن معاشرہ تشکیل دیا جا سکے جس کے لئے حکومت وقت اور علماءاکرام اپنا کردار ادا کریں کیونکہ ہمارا مذہب صبر،تحمل اور بردباری کا درس دیتا ہے انہوں نے کہا کہ مرد،خواتین،بچے اور بوڑھوں کو چاہئے کہ وہ آپس میں باہمی اتفاق اور بھائی چارے کو فروغ دیںاور محبت سے بہترین معاشرے کی تشکیل دیں بزرگوں کی خدمت رب کی رضا کا باعث بنتی ہیں اس موقع پر کراچی نفسیاتی ہسپتال کے سی او او سید خورشید جواد نے کہا کہ ذہنی صحت کے فروغ کے لیے ادارہ مسلسل عوامی آگاہی اور فلاحی سرگرمیوں میں مصروف عمل ہے انہوں نے کہا کہ ذہنی امراض کا علاج صرف دوا سے نہیں بلکہ مریض کی حوصلہ افزائی، مثبت ماحول اور خلوصِ نیت سے ممکن ہوتا ہے سید خورشید جواد نے اس بات پر زور دیا کہ معاشرے کے تمام طبقات کو مل کر ذہنی صحت کے مسائل کو سنجیدگی سے لینا چاہیے انہوں نے کہا کہ کراچی نفسیاتی ہسپتال اپنے ماہر ڈاکٹروں اور نفسیاتی ماہرین کی ٹیم کے ساتھ اس مقصد کے لیے ہر ممکن خدمات فراہم کر رہا ہے سید خورشید جواد نے مزید کہا کہ کراچی نفسیاتی ہسپتال کا مقصد صرف علاج فراہم کرنا نہیں بلکہ ایک ایسا ماحول قائم کرنا ہے جہاں مریض خود کو محفوظ، سمجھا ہوا اور بااختیار محسوس کریںانہوں نے کہا کہ ذہنی صحت سے متعلق غلط فہمیوں کو ختم کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے، کیونکہ یہ بیماریاں کسی بھی عمر یا طبقے کے فرد کو متاثر کر سکتی ہیں ان کا کہنا تھا کہ ادارہ جدید طبی سہولیات، تجربہ کار ماہرین اور مشفق رویے کے ساتھ معاشرے میں ذہنی توازن اور شعور بیدار کرنے کے مشن پر گامزن ہے پریس کانفرس سے چیئرپرسن کوثر پروین نے کہا کہ ذہنی صحت کو جسمانی صحت جتنی ہی اہمیت دی جانی چاہیے، کیونکہ دونوں ایک دوسرے سے گہرا تعلق رکھتی ہیں انہوں نے کہا کہ ہمارے معاشرے میں ذہنی امراض کو عموماً نظرانداز کیا جاتا ہے جو ایک تشویشناک رویہ ہے کوثر پروین نے زور دیا کہ عوام میں آگاہی پیدا کر کے ہم بہت سے ذہنی امراض کا بروقت علاج ممکن بنا سکتے ہیں انہوں نے کہا کہ کراچی نفسیاتی ہسپتال ہمیشہ سے اس مشن پر گامزن ہے کہ لوگوں کو ذہنی سکون، اعتماد اور بہتر زندگی فراہم کی جا سکے.