اسلام آباد (ویب ڈیسک) اسلام آباد ہائی کورٹ نے متنازع ڈگری کیس میں جسٹس طارق جہانگیری کو جج کے عہدے کے لیے نااہل قرار دے دیا ہے۔
متنازع ڈگری کیس کی سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سرفراز ڈوگر اور جسٹس اعظم خان پر مشتمل بینچ نے کی۔
کراچی یونیورسٹی کے رجسٹرار نے ڈگری سے متعلق اصل ریکارڈ پیش کیا، جبکہ جسٹس طارق جہانگیری عدالت کے روبرو پیش نہ ہوئے۔
جسٹس طارق جہانگیری کے وکیل بیرسٹر صلاح الدین نے کہا کہ عدالت کے پاس جسٹس طارق جہانگیری کی تین درخواستیں موجود ہیں، پہلے ان کی سماعت کی جائے۔
میاں داؤد ایڈووکیٹ نے کہا کہ وہ بھی حلفاً کہتا ہے کہ جسٹس طارق جہانگیری کے انرولمنٹ فارم بھی بوگس تھے، اگر وہ سچا ہے تو ایل ایل بی پارٹ ون اور پارٹ ٹو کی مارکس شیٹس پیش کرے۔
واضح رہے کہ جسٹس طارق جہانگیری نے مبینہ جعلی ڈگری کے حوالے سے اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم نامے کو وفاقی آئینی عدالت میں چیلنج کیا ہے۔
جسٹس طارق جہانگیری کی جانب سے اسلام آباد ہائی کورٹ کے 9 دسمبر کے دو رکنی بینچ کے خلاف آئینی عدالت میں اپیل دائر کی گئی تھی، درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر درخواست قابلِ سماعت نہیں ہے۔
جسٹس طارق جہانگیری نے درخواست میں استدعا کی تھی کہ ان کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر رِٹ کو خارج کیا جائے۔
دوسری جانب متنازع ڈگری کیس میں جسٹس طارق جہانگیری نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں تین درخواستیں دائر کر دی ہیں۔
جسٹس جہانگیری کی جانب سے اکرم شیخ اور بیرسٹر صلاح الدین نے درخواست دائر کی، جس میں جسٹس جہانگیری نے چیف جسٹس سرفراز ڈوگر سے بینچ سے علیحدہ ہونے کی استدعا کی ہے۔
0 تبصرے