تجارت کو فروغ دینے کیلئے ایکسپوکا انعقاد ضروری ہے،خورشید برلاس کی سیکرٹری ٹڈاپ سے ملاقات
کراچی: پاکستان ایسوسی ایشن آف ایگزی بیشن انڈسٹری کے بانی چیئرمین خورشید برلاس نے شہر یار تاج سیکرٹری ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان(ٹی ڈی اے پی) کے آفس میں ملاقات کی۔ملاقات میں پاکستان ایسوسی ایشن آف ایگزی بیشن انڈسٹری کے بانی چیئرمین خورشید برلاس نے پاکستان میں ہونے والے ایونٹس اسلام آباد،پشاور، کوئٹہ اور انٹرنیشنل ایونٹس جس میں سعودی عرب، یو کے اور حال ہی میں ہونے والے بحرین انوسٹمنٹ سمٹ کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔ خورشید برلاس نے دوران گفتگو بتایا کہ وہ تیسری میڈ ان پاکستان ایگزبیشن ڈھاکہ، بنگلہ دیش میں 23 سے27 ستمبر کوانٹرنیشنل کنونشن سٹی بسوندھرا آئی سی سی بی ڈھاکہ بنگلہ دیش میں کرنے جا رہے ہیں۔ جس میں ٹیکسٹائل انڈسٹری،فوڈ پراڈکٹس،برقی آلات،کچن کا سامان/کراکری،صارفین کی مصنوعات، جوتے،گھریلو سامان،ٹائلیں اور سیرامکس،فرنیچر اور فکسچر،جواہرات اور زیورات، ماربل اور شیشہ،کھیلوں کا سامان،خدمات فراہم کرنے والے،فیشن اور فیبرکس،سیاحت اور مہمان نوازی کی صنعت،مشینری اور آلات،پینٹ، وارنش اور کیمیکل،ایچ وی اے سی آر،سینیٹری کے سامان اور فکسچر،دستکاری کی مصنوعات اور دیگر شعبوں سے وابستہ نمائش کا حصہ بنیں گے۔ شہر یار تاج نے پاکستان ایسوسی ایشن آف ایگزی بیشن انڈسٹری کی جانب سے کئے جانے والی ایونٹس کو سراہا۔ اور ملکی ترقی میں کی جانیوالی نمائشوں کے ذریعے معیشت کے فروغ میں کئے جانے والے اقدامات کو سراہا۔ اور مکمل یقین دہانی کروائی کہ ڈھاکہ بنگلہ دیش میں ہونے والی تیسری پاکستان میڈ ان پاکستان ایگزبیشن میں بھرپور تعاون کرینگے یہ ایک اچھا اقدام ہے اور پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان تجارتی تعلقات کو بڑھانے کی بہت ضرورت ہے۔ پاکستان بنگلہ دیش اور پاکستان برادر اسلامی ممالک جن میں تاریخ، مذہب ثقافت سمیت کئی قدریں مشترک ہیں ایونٹ خطے کے انضمام اور پاکستانی مصنوعات کو اجاگر کرنے کا ایک اہم موقع فراہم کرتا ہے، پاکستانی مصنوعات کو عالمی سطح پر متعارف کرانے کے لئے اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے دونوں ممالک کے درمیان تجارت کو فروغ دینے سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لئے اس قسم کی کانفرنسز اور ایکسپو کا ہونا وقت کی ضرورت ہے۔ہم ان تمام اقدامات کی حمایت کرتے ہیں جو تجارت اور کاروباری صلاحیت کو فروغ دیتے ہیں۔پاکستانی مصنوعات کو بنگلہ دیش میں بہت مانگ ہے بنگلہ دیش میں پاکستانی مصنوعات کو
0 تبصرے