اسلام آباد (ویب ڈیسک) – پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے پاک-بھارت تنازع اور سندھ طاس معاہدے پر دو ٹوک مؤقف اختیار کیا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ بھارت کے پاس دو ہی راستے ہیں: یا تو وہ سندھ طاس معاہدے کو تسلیم کرے، یا اگر وہ زبردستی ڈیم یا نہریں بنانے کی کوشش کرے گا تو پاکستان جنگ کرے گا۔
انہوں نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا نام لیے بغیر انہیں تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا:
"ہمارے خطے میں بھی نیتن یاہو کی ایک سستی کاپی موجود ہے۔ ہم بھارت کو جنگ، سفارتکاری اور بیانیے کے محاذ پر شکست دے چکے ہیں۔"
بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم یہ جنگ صرف پاکستان کے لیے نہیں بلکہ بھارتی عوام کے مفاد کے لیے بھی لڑ رہے ہیں، کیونکہ پاکستان اور بھارت دونوں کے عوام کی فلاح امن میں ہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت چاہتا ہے کہ ہمارے آنے والے نسلیں پانی کے مسئلے پر لڑیں، جبکہ پاکستان کا پانی روکنے کی دھمکی اقوامِ متحدہ کے چارٹر کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے واضح کیا:
"بھارت کے لیے دو ہی آپشن ہیں — سندھ طاس معاہدے کو تسلیم کرے، یا اگر وہ ڈیم یا نہریں بنانے کی کوشش کرے گا تو پاکستان جنگ کرے گا، اور پھر ہم چھ کے چھ دریا پاکستان کو دلوائیں گے۔"
بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ امریکی صدر بھی بارہا کہہ چکے ہیں کہ مسئلہ کشمیر پر ثالثی ہونی چاہیے۔ بھارت اب "کشمیر ہمارا اندرونی معاملہ ہے" کے بیانیے سے پیچھے ہٹ چکا ہے، اور آج مسئلہ کشمیر عالمی سطح پر ایک اہم موضوع بن چکا ہے، جو پاکستان کی سفارتی کامیابی ہے۔
0 تبصرے