کراچی میں نیو انرجی وہیکل (NEV) پالیسی 2030 پر ورکشاپ کا انعقاد، ماحول دوست ٹرانسپورٹیشن کے فروغ پر زور

وفاقی حکام کی اسٹیک ہولڈرز سے ملاقات، پاکستان میں الیکٹرک وہیکلز کے فروغ کے لیے اقدامات تیز

کراچی میں نیو انرجی وہیکل (NEV) پالیسی 2030 پر ورکشاپ کا انعقاد، ماحول دوست ٹرانسپورٹیشن کے فروغ پر زور

کراچی:وزارتِ صنعت و پیداوار کے زیرِ اہتمام آج کراچی میں نیو انرجی وہیکل (NEV) پالیسی 2025–30 کے نفاذ اور فروغ کے حوالے سے ایک اہم ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔ ورکشاپ میں وزارت کے ایڈیشنل سیکریٹری جناب آصف سعید لغمانی اور انجینئرنگ ڈویلپمنٹ بورڈ (EDB) کے چیف ایگزیکٹو آفیسر جناب خدا بخش رند نے شرکت کی۔ اس موقع پر NEV پالیسی کے وژن، دائرہ کار اور الیکٹرک وہیکلز پر منتقلی کے اسٹریٹجک فوائد پر گفتگو کی گئی۔ جناب لغمانی نے کہا کہ NEV پالیسی 2030 کا بنیادی مقصد پاکستان کا درآمدی تیل پر انحصار کم کرنا اور ٹرانسپورٹ کے شعبے میں صاف اور پائیدار توانائی کو فروغ دینا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تیل کی بے تحاشا کھپت نہ صرف ماحول کو نقصان پہنچا رہی ہے بلکہ ملکی معیشت پر بھی بھاری بوجھ ڈال رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان ان ممالک میں شامل ہے جو موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے سب سے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں۔ اس تناظر میں NEV پالیسی ایک قومی سطح کا اہم اقدام ہے جو ماحولیاتی بہتری اور توانائی کے متبادل ذرائع کے فروغ کی جانب ایک مثبت قدم ہے۔ انہوں نے وفاقی و صوبائی حکومتوں کے درمیان مضبوط ہم آہنگی کی ضرورت پر زور دیا تاکہ پالیسی پر مؤثر عملدرآمد کو یقینی بنایا جا سکے۔ وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایات کے تحت جناب لغمانی مختلف صوبوں کا دورہ کر رہے ہیں تاکہ اس پالیسی پر اتفاقِ رائے قائم کیا جا سکے اور بین الحکومتی اشتراکِ عمل کو فروغ دیا جا سکے۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت نجی شعبے کو بھی اس پالیسی میں شامل کر رہی ہے، اور اب تک 61 لائسنس جاری کیے جا چکے ہیں تاکہ مقامی سطح پر NEV صنعتیں قائم کی جا سکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ NEV پالیسی کے تحت 90 فیصد پیداوار مقامی سطح پر کی جائے گی، جس سے تکنیکی مہارت میں اضافہ اور ملک بھر میں 15,000 سے زائد روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔ جناب خدا بخش رند نے NEV شعبے کی معاشی اور تکنیکی صلاحیت پر روشنی ڈالی اور یقین دہانی کروائی کہ EDB اس ابھرتے ہوئے شعبے کی ترقی کے لیے مکمل تعاون فراہم کرے گا۔ NEV پالیسی 2030 کے تحت حکومت الیکٹرک گاڑیوں پر نمایاں مالی مراعات فراہم کرے گی: الیکٹرک دو پہیوں والی گاڑیوں کے لیے 65,000 روپے، تین پہیوں والی گاڑیوں کے لیے 400,000 روپے، اور چار پہیوں والی گاڑیوں کے لیے 150,000 روپے سبسڈی دی جائے گی۔ مزید برآں، اسٹیٹ بینک آف پاکستان گرین آٹو فنانسنگ اسکیم متعارف کرائے گا تاکہ عوام کے لیے الیکٹرک گاڑیوں کی خرید کو آسان بنایا جا سکے۔ دیگر سہولیات میں NEV رجسٹریشن مفت ہوگی اور ٹول ٹیکس میں بھی چھوٹ دی جائے گی۔ وژن 2030 کے تحت حکومت کا ہدف ہے کہ ملک کی 30 فیصد گاڑیاں الیکٹرک ہوں۔ اس مقصد کے لیے ملک بھر میں 3,000 چارجنگ اسٹیشنز قائم کیے جائیں گے۔ ان اقدامات سے ہر سال ایک ارب ڈالر اور دو ارب لیٹر ایندھن کی بچت متوقع ہے۔